“عن مجاهد أن عبد الله بن عمرو: ذبحت له شاة في أهله فلما جاء قال أهديتم لجارنا اليهودي؟ أهديتم لجارنا اليهودي؟ سمعت رسول الله صلى الله عليه و سلم يقول: ما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت أنه سيورثه”(سنن الترمذی: 1943 صحیح الألبانی)
تم لوگوں نے میرے یہودی ہمسایہ کو اس بکری کے گوشت میں سے کچھ ہدیہ بھیجا ہے یا نہیں؟ گھر والوں نے جواب دیا کہ نہیں۔ حضرت عبد اللہ بن عمررضی اللہ عنہما نے فرمایا: اس میں سے کچھ گوشت ہدیہ کے طور پر بھیج دو۔ کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مجھے جبریل علیہ السلام پڑوسی کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے کی اتنی تاکید فرمایا کرتے تھے کہ میں نے سمجھا کہ اس کو وراثت کاحصہ دار بنا دیں گے۔