جشن و ہماہمی میں فکرِ معاد رکھنا
قول وعمل میں تھوڑا بھی نا تضاد رکھنا
یہ کیا غضب ہے تم نے شیوہ بنا لیا ہے
اپنی خوشامدانہ فطرت سے شاد رکھنا
مٹی کُرید کر تم ڈھادو جو شوق ہے، پھر
میرے وجود کو تم ترسوگے، یاد رکھنا
تَرسُوگے، یاد رکھنا
کیا آپ اسے بھی پڑھنا پسند کریں گے!